*سن رہے ہو فلسطین کے بچوں کی صدائیں*
جو بزبان حال چیخ چیخ کر ہمیں جھنجھوڑ رہے ہیں کہ یہ دنیا تو کھیل تماشے کی جگہ نہ تھی پھر کیوں تم نے لہو و لعب کو مقصد حیات بنا لیا ، کیوں تم بھول گئے کہ تم ان لوگوں میں سے ہو جنہوں نے امام المجاھدینﷺ سے جہاد پر بیعت کی تھی ،
ہمیں دیکھو ہم تو کھیلنے کی عمر میں اپنے گھروندوں کو ظالموں کےہاتھوں لٹتا ہوا دیکھ رہے ہیں ، تم کیوں اپنا مقصد بھول گئے تمہیں ہم یاد کرواتے ہیں تمہارا فرض لیکن تم ہماری صدا پہ کان تب دھرو گے نا جب کانوں کو ان پرفریب گانوں کی آواز سننے سے فرصت ملے گی
*آہ اسرائیلی بربریت سے سہمے ہوئے میرے غزہ کے پھولوں *
#Philateen
جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی
کھلتے ہیں غلاموں پر اسرار شہنشاہی
عطارؔ ہو رومیؔ ہو رازیؔ ہو غزالیؔ ہو
کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہ سحرگاہی
نومید نہ ہو ان سے اے رہبر فرزانہ
کم کوش تو ہیں لیکن بے ذوق نہیں راہی
اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
دارا و سکندر سے وہ مرد فقیر اولیٰ
ہو جس کی فقیری میں بوئے اسد اللہٰی
آئین جواں مرداں حق گوئی و بیباکی
اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی
#حضرت_اقبال